Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer...

18
Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 اءَ س النُ ةَ رۡ وُ س لُ سُ َ ر ل اَ دْ عَ بٌ ةَ َ جُ ح َ َ اَ َ ع اسَ َ لن لَ ونُ كَ يَ َ َ ئ لَ ن ي ر ذْ نُ مَ وَ ن ي ر َ شَ بُ م ا ُ سُ ر ا ا ز ي زَ عُ َ َ اَ انَ كَ و ا ا يم كَ ح﴿ 165 اور وا嬸Ⱞ ں徉⺽⠩ ،嵗 徉 ل ر ا嬸 屨 ⛭دار㲁Ꮉ 䰍 وا嬸㨱 䆪㓈 ا 䬉ᗐ 䡠۔ ا很᱑ 婨 ره࿀ 䰌ᗐ 䡠 ا 㺸 㺸 ں䪫Ⳣام ر ┳ اور ا弥㱾 㷨 ں䁐䪫 ( ۔嵗 ◳ ا اور165 ) ل آت ںل ر㲁 嵗 峭 ر؟ں徉ὓ اور徃匈 د唻 㲁 媎 䬈 اس'' ۔徃䟣 اور وا嬸Ⱞ ں徉⺽⠩ ⛭دار وا嬸㨱 '' نُ ا承㨱 م㥃 嫯 گ䪫 Ṏ 㲁 Ꮉ ۔ب د ╔ب嬸 ᝮ 㲁 徃 ڈرانُ ، ا嵉 嵗 رم㥃 㔯 گ䪫 Ṏ اورں د徉⺽⠩ م رہ۔'' 㲁 嵗 啵 ہ⺥㘄 ࿀ ان ر廫㞑 ࿀ اسᇆ 嵗 را رب ا屩 㲁 ᡁ 㲂 嬸 ںḺ ⽁ ۔﴿ ᡁ Ꮉ᱑ 㷩 ہ ⸞ وᝮ 㥃 ᳮ 峤ش ر⠩ 啵 و اور㨱 㕔 婨 و اور㨱 婨 ف⠩ ᝮ 㲁 䆎承ᔊ ا۳۰ ۔'' ◰ د㥃 嬸 㨱 م㥃 嫯 㱾 ں䁐䪫 ؐ嘒 㺸 䡠 ا۔ᣬ 忕 د⺽د⠩ 㷨 ㅨ ر㷨 䡠 اور اṌ 㱾 نُ اور اُ ن ذر۔㱾⼠ 㷨 پ ڈاں 戆䒭 وال۔峤 ䷿ 啵 ᳮ 嚞 ڈا اہ۔ وᅐ 忚Ⳣ ؤ۔لؤ۔㲢 ሏ۔'' 㷨 ل ر و اور وا嬸Ⱞ ں徉⺽⠩ ،嵗徉 لر ا嬸 屨 ⛭دار وا嬸㨱 ۔㲇 媎 㨗 ⸞ س۔ وہ ا嵗 戇 دمفم㥃 㥃 ں䪫Ⳣ '' ر

Transcript of Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer...

Page 1: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

1

Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 سورة الن ساءکی تفسیر

سل ة بعد الر حج ئل يكون للناس عل الل ين ل ر ين ومنذ ر يزاا رسلا مبش عز وكان الليماا کرنے والے تاکہ خبردار ہم نے انہیں رسول بنایا ہے، خوشخبریاں سنانے والے اور ﴾165﴿حك

لوگوں کی کوئی حجت اور الزام رسولوں کے بھیجنے کے بعد اللہ تعالی پر ره نہ جائے۔ اللہ تعالی بڑا غالب

(165اور بڑا باحکمت ہے۔ )

اس لئے نہیں کہ میلاد منائیں اور جھنڈیاں گئے؟ رہی ہے کہ رسول کیوں بھیجےگے بات ہو آبحر حال

۔ تا کہ جو لوگ نیک کام کریں ان کو ''کرنے والے خبردار خوشخبریاں سنانے والے اور لگائیں۔ بلکہ ''

ہے۔ سورہ حم خوشخبریاں دیں اور جو لوگ غلط کام کر رہے ہیں، ان کو ڈرائیں کہ تم نے حساب کتاب دینا

۔ بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب الله ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے سجدہ میں ہے کہ ''

﴾۳۰اتریں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت میں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ﴿

۔''

اور ان کو ت ا اور اللہ کی ر ک کی خوشخبرد دیتے ے۔ ۔ اللہ کے نبی لوگوں کو نیک کام کر نے کا حکم دیتے

ایسے ڈانٹنا جس میں محبت ہو۔ مثال جیسے والدین بچوں کو ڈانٹتے کو کہتے باپ کی شفقت کو۔ کسی ذرن

ہیں۔پھل کھاؤ۔ سکول جاؤ۔ سویٹر پہنو وغیرہ۔

کرنے والے خبردار ہم نے انہیں رسول بنایا ہے، خوشخبریاں سنانے والے اور پہلی وجہ رسول بھیجنے کی ''

'' رسولوں کا کام صرف پیغام پہنچا دینا ہے۔ وہ اپنے پاس سے کچھ نہیں کہتے۔

Page 2: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

2

نہ تاکہ لوگوں کی کوئی حجت اور الزام رسولوں کے بھیجنے کے بعد اللہ تعالی پر رهدوسرد وجہ کہ''

''جائے۔

'' یہاں ل کو دیکھیں کہ لوگوں کی طرف سے ) لوگوں کے حق میں( اور پھر آگے '' للناس عل الل

علی اللہ یعنی اللہ پر کوئی حجت نہ رہے۔ )اللہ کے خلاف حجت نہ رہے( رسول حجت تمام کرنے کے لئے

آئے ہیں۔

لئے دین حال کرا آانن کر دیا۔ انی اللہ کا شکر ادا کریں کہ آپ کو اللہ نے توفیق دد۔ آپ کے

جگہوں۔ انی کتابوں۔ اور اپنے استادوں سے کبھی بد گمان نہ ہوں۔ سب نعمتوں کا شکر ادا کریں۔ دل

کے اندر بھی خیال آئے تو عمل کرنے سے خلوص میں کمی آ جاتی ہے۔ عبداللہ بن ابی کو ہدایت نہیں ملی

ہب کو ہدایت نہیں ملی کہ دل میں فرتت رھتا تھا۔ کہ دل صاف نہیں تھا۔ ابو

اپنے لئے دل کی گہرائی سے دعا کریں۔ کہ یا اللہ اس وقت کو ، اس علم کو ہمارے حق میں حجت بنا دے۔

اللہ ہمیں قدر والا بنا دے۔

اللہ کی چھوٹی سے چھوٹی نعمت کو محسوس کریں۔ شکر ادا کریں۔ آپ انی نیت پر اجر پا لینگے۔

اللہ حکمت والا ہے۔ وہ ہر چیز پر غالب ہے۔ ''اللہ تعالی بڑا غالب اور بڑا باحکمت ہے۔ ''

ہو گا۔ اتحانن روز قیامت سب کو اپنا اپنا حساب دینا ہے۔ سب کو رزلٹ مل جائے گا۔ کوئی پاس کوئی فیل

س کیا ہے؟ی ب سل

۔ سمع، بصر، Tools اللہ نے ہمیں تین نعمتیں دیں سے پہلے کچھ پڑھایا جاتا ہے۔ ہمارا

کی ، دیکھنے کی اور سوچنے کی صلاحیت، اور طاقت۔ پھر ہمارے اندر روح ڈال دد۔ اور عقل ۔

نن

س

Page 3: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

3

کھ دد۔ یعنی ہمیں الہام ہو جاتا ہے کہ کیا صحیح ہمارے اندر خیر اور شر کا فرق سمجھنے کی صلاحیت بھی ر

دار بنا دیا۔ ہ Accountable ہے اور کیا غلط۔ اللہ نے ہمیں زندگی گزارنے کا ذم

ہمارا محاسبہ کر لیتا تو وہی کافی اب اگر کوئی نبی یا رسول نہ آتا اور ہمیں کوئی کتاب نہ ملتی۔ پھر بھی اللہ اگر

ہو تا۔ اللہ کو یہ حق تھا ۔ کیونکہ ہمیں صلاحتیں اور حق و باطل کی پہچان دد۔

لیکن اللہ نے ہمیں زائد نعمتیں۔ رسول، نبی اور کتابیں دیں۔ علما ء اور اانتذہ دئیے۔ اللہ نے حجت تمام

کی ہے۔

مع والبصر والفؤاد كل میں اللہ فرماتا ہے؛ 36سورۃ بنی اسرائیل آیت ٮ كان الس كان عنه اول ولا ﴾۳۶بے شک کان اورآنکھ اور دل ہر ایک سے باز پرس ہو گی ﴿ ﴾۳۶﴿ مسـ

نبی اور رسول اپنے دور کے بہترین لوگ ے۔ ۔ اعلی کردار کے لوگ۔ آج بھی دین پھیلانے والوں کو

ے۔ ی

ب ہ اعلی کردار ہوا چا

﴾۸﴿ تقو ٮهافالهمها فجورها و میں اللہ فرماتا ہے؛ 8سورۃ شمس آیت

﴾۸پھر اس کو اس کی بدد اور نیکی سمجھائی ﴿

ے۔ کبھی روئے دھوئے، کبھی مانگنے والے، کبھی مسکین، ی

ب ہدین والوں کا کردار بہترین لیول پر ہوا چا

دار، کبھی غریب نظر آتے ہیں۔ ہ کبھی غیر ذم

Page 4: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

4

ہم اللہ کے نمائندے ہیں۔ ہم زندگی کے ہر معاملے میں اپنا دین پیش کر رہے ہوتے ہیں۔ ہم جو کچھ

دکھا رہے ہیں۔ ہم لوگوں سے ملتے ہیں۔ دعوتوں میں جاتے ہیں۔ شادیوں میں کرتے ہیں وہ ایک مثال

جاتے ہیں۔ لوگ ہمیں پرکھتے ہیں۔ ہم جو کرتے ہیں اس کا اثر ہمارے دین، ہمارے علم اور عمل پر

تو آپ کی پوچھ پ ان جیسے بن جائیں ہی ایک جیسے کام کر رہے ہیں تو آضرور پڑتا ہے۔ جب انرے

ہو گی۔سخت

شکوے نہیں کرتے لیکن کسی

مثال: اگر کسی غریب کے گھر جائیں اور وہ اندہ کھاا دے تو آپ گل

بہت امیر رشتے دار کے گھر جائیں، جن کے پاس سب کچھ ہو لیکن خالی چائے پر ٹرخا دیں تو آپ کو اچھا

نہیں لگے گا۔

علم کی نعمت دد۔ آپ کو قرآن سے جوڑ اللہ سبحان و تعالی نے ہمیں عزت دد ہے۔ اللہ نے آپ کو

دیا۔ آپ کو اعلی درجہ دیا اور اگر آپ اس کی قدر نہیں کرینگے تو آپ کی سزا بھی زیادہ ہے اور اگر آپ

عمل کر رہے ہیں تو انعام بھی اعلی اور افضل ہو گا۔ انشاء اللہ

ہو جائے تو استغفار کریں۔ توبہ کریں۔ اللہ سے دعائیں مانگیں یا اللہ مجھے سیدھا کر دیں۔ اگر غلطی

اگر آپ نعمت کی قدر نہیں کرینگے تو اللہ نعمت واپس لے لے گا اور واپس گناہ، پستی اور جہالت میں

ڈوب جائینگے۔ کوئی کمپنی کار دیتی ہے آپ اس کو صحیح طریقے سے استعمال نہ کریں تو واپس لے لیتے

کریں یا جاب چھوڑ دیں تو کار واپس دینی ہوتی ہے۔ ہیں۔ یا اگر آپ انی جاب اچھی طرح نہ

Page 5: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

5

ایک اور بات یاد رکھیں کہ اللہ کی ا فرمانی کرنی ہے، دو کشتیوں میں سوار رہنا ہے کہ کبھی اللہ کی اطاعت

ؤا تو شادیوں یا دوستوں کے انتھ مل کر اللہ کی حدود توڑ دیں تو پھر آخرت کا حساب

کر لی اور کبھی موڈ ہ

نیا میں بھی سزا ملتی ہے۔ تو بعد میں ہو گا۔ د

صرف اللہ کا بننے میں ہے۔ اپنے انرے شوق حلال طریقے سے پورے کریں۔ گھر میں تیار ہمارد قدر

ہو جائیں۔ اچھا پہنیں۔ اچھا کھائیں۔

آپ خود ہی سوچ لیں کہ اگر کبھی گرمی میں جائیں کبھی سردد میں تو بخار نہیں ہو گا؟ طبیعت خراب ہو

اللہ کو غصہ نہیں ہو گا؟ اللہ ا راض نہیں کیا حدود توڑیں۔ تو گی۔ اسی طرح کبھی دین پر چلیں کبھی اللہ کی

ہو گا؟

انبیاء کرام بہترین انسان ے۔ ۔ وہ اعلی ترین خوبیوں والے لوگ ے۔ ۔ صاد ق اور امین ے۔ ۔ لوگوں

کے خیر خواہ ے۔ ۔ اعلی ترین کردار کے مالک ے۔ ۔ ہمیں نبیوں کی پیرود کرنی ہے۔ ہمیں انی غلطیوں

ور کرا ہے۔ غلطی ہو جائے تو معافی مانگ لیں۔ توبہ کر لیں۔ گناہ کےراستے سے واپس اور کمزوریوں کو د

و ر تک نہ جائیں کہ اب تو اتنے گناہ ہو گئے ہیں اب کیا ٹھیک ہوا ہے۔ یاد رکھیں۔آجائیں۔ زیادہ د

It’s never too late.

لئے ہیں۔ رسولوں کی خوشخبریاں اللہ کے فرمانبردار وں کے

میں ہے؛ 91-88سورۃ واقعہ آیت

Page 6: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

6

تو )اس کے لئے( آرام اور خوشبودار پھول اور ﴾۸۸پھر اگر وہ )خدا کے( مقربوں میں سے ہے ﴿

تو )کہا جائے گا کہ( تجھ پر ﴾۹۰اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہے ﴿ ﴾۸۹نعمت کے باغ ہیں ﴿

﴾۹۱داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام ﴿

نیا کے لوگ اگرعام لوگ ہیں۔ تو آپ اللہ Pioneersآپ کو اللہ لیڈرزاور بناا چاہتا ہے۔ پورد د

لون بنیں۔۔ اللہ کے دین کے لئے ہکے مقربین ہیں۔ آپ اگلی لائن میں کھڑے ہوں ۔ اانبقون الاو

بڑھ چڑھ کر کام کریں اور بہترین انعامات پا لیں۔

ہونے والی عزت، ورر کےخت پر یٹھی ہوگی۔۔ اس نعمت کو اننے رکھیں۔ قیامت کے دن نہ ختم

ؤں اور عزت افزائی کو ذہن میں رکھیں۔

ن

قیامت کے دن کی خوشیوں تعری

اللہ تعالی بڑا غالب اور بڑا ورنہ اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔ اللہ انی مرضی سے محاسبہ کرتا ہے۔ ''

''باحکمت ہے۔

ر اور نذنے اللہ ہ

شمب

یر انبیاء کرام کی خوبیاں بتائی گئی ہیں۔ سورۃ الحجرات میں اللہ فرماتا ہے؛

ا يرا نذ ا و را مبش داا و ارسلن ك شاه انا ـايها النب راجاا منياا ﴾۴۵﴿ ي باذنه وس اا ال الله ي داع ونے تم کو گواہی دینے والا اور خوشخبرد سنانے اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اے پیغمبر ہم﴾۴۶﴿

﴾۴۶اور خدا کی طرف بلانے والا اور چراغ روشن ﴿ ﴾۴۵﴿

'' مجھے یہ لفظ اا ال الله ي داع حد خوبصورت لگتا ہے۔ کتنی بڑد سعادت ہے کہ آپ لوگوں کو اللہ بے'' و

سے جوڑیں۔ آپ لوگوں کو اللہ کی طرف بلائیں۔

Page 7: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

7

ہم دعوت کا کام کریں۔ اللہ کو ہم پر کتنا پیار آتا ہو گا۔ جب ہدایت کا سورج بن کر چمکیں گے تب ہی

راجاا منياا بنیں گے۔ س

انزل اليكاگلی آیت۔ يشهد بما ه ل ـكن الله ٮ كة انزله بعلم يشهدون والمل بالله ويداا لیکن خدا نے جو )کتاب( تم پر ا زل کی ہے اس کی نسبت خدا گواہی دیتا ہے کہ اس نے ﴾۱۶۶﴿ شه

﴾۱۶۶بھی گواہی دیتے ہیں۔ اور گواہ تو خدا ہی کافی ہے ﴿ اپنے علم سے ا زل کی ہے اور فرشتے

ما بي سورۃ آل عمران میں بھی ایک گواہی کا ذکر تھا۔ قاا ل ت ب بالحق مصد ل عليك الـك نزتم پر سچی کتاب ا زل کی جو پہلی )آسمانی( کتابوں کی تصدیق صلى الله عليه وسلم( اس نے )اے محمد ۔۔۔۔يديه

ہے۔۔۔ یعنی یہ حق کتاب ا زل کی گئی ہے۔کرتی

ال ه ال هو سورۃ آل عمران ہی میں اللہ کے حق ہونے کی گواہی؛ انه ل ٮ كةشهد الله واولوا والمل قاٮ مااالعلم يم بالقس يز الحك ال ه ال هو العز ﴾۱۸﴿ ل

اللہ تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتے اور علم والے لوگ جو

انصاف پر قائم ہیں وہ بھی )گواہی دیتے ہیں کہ( اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق

﴾۱۸نہیں ﴿

اب قرآن کے حق ہونے کی گواہی۔

Page 8: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

8

ين :33سورۃ توبہ کی آیت يظهره عل الد ى ارسل رسوله بالهد ى ودين الحـق ل هو الذه كل وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس )دین( کو )دنیا ۔۔

کے( تمام دینوں پر غالب کرے۔۔۔

ىمیں ہے؛ 9سورۃ صف آیت ين هو الذ يظهره عل الد ارسل رسوله بالهد ى ودين الحـق له وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے اور سب دینوں ۔۔۔كل

پر غالب کرے۔۔۔

ہیں۔ کہ یہ قرآن حق ا زل کیا یعنی اللہ کی گواہی ہی کافی تھی لیکن فرشتے بھی اس بات کی گواہی دیتے

گیا ہے۔

بعيداا قد ضلوا ضل لا وا عن سبيل الله ين فروا و صد جن لوگوں نے کفر کیا اور ﴾۱۶۷﴿ ان الذ

﴾۱۶۷)لوگوں کو( خدا کے رستے سے روکا وہ رستے سے بھٹک کر دور جا پڑے ﴿

بلکہ دوسروں کو بھی اللہ کے راستے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔یعنی نہ صرف کفر کرتے ہیں

سزا کیا ہو گی؟ پھر ان کی

يقاا يهم طر يـهد يـغفر لهم ول ل ل ين فروا وظلموا لم يكن الله جو لوگ کافر ﴾۱۶۸﴿ ان الذ

﴾۱۶۸والا نہیں اور نہ انہیں رستہ ہی دکھائے گا ﴿ہوئے اور ظلم کرتے رہے خدا ان کو بخشنے

ظلم یعنی شرک کرتے رہے۔ نہ تو اللہ ان کو بخشے گا اور نہ ہی صحیح راستہ دکھائے گا۔ ان کا انجام کیا ہو گا؟

Page 9: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

9

ابداا ين فيها يق جهـنم خ لد ال طر ياا وكان ذ لك عل الله ہاں دوزخ کا رستہ جس میں ﴾۱۶۹﴿يس

﴾۱۶۹وہ ہمیشہ )جلتے( رہیں گے۔ اور یہ )بات( خدا کو آانن ہے ﴿

ان انرد آیات کو ذہن میں رکھیں اور پچھلے پارے کی آخرد آیات کو ذہن میں لائیں۔

تی۔ اللہ تو ہم پر اللہ تمہیں عذاب کیوں دے گا؟ اللہ کو لوگوں کو تکلیف میں دیکھ کر خوشی نہیں ہو

رے ہیں۔ وہ ظالم بادشاہ لوگوں

ن

آاننیاں اور نعمتیں ا زل کرا چاہتا ہے۔ تاریخ میں کچھ بادشاہ ایسے گ

کو تکلیف میں دیکھ کر خوش ہوتے ے۔ ۔ ان کا پسندیدہ مشغلہ یہی تھا کہ شیروں کو کئی دن تک بھوکا

دیا جاتا۔ شیر ان کو پھ ڑ کڑ کر کھا جاتے۔ یہ ظالم لوگوں رکھتے۔ پھر ان کے اننے زندہ لوگوں کو پھینک

کی چیخیں سن کر خوش ہوتے۔ آج وہ زمین اس ظلم پر سرخ ہے۔

اللہ تو غفور اور رحیم و رحمان ہے۔ آپ سوچیں کہ انسان کس طرح کے ظلم کر کے اپنے لئے جہنم خرید

لیتے ہیں۔

کو بھی غصہ دلا دیتے ہیں۔ قرآن پاک میں آتا ہے کہ یعنی کچھ لوگ اتنے بڑے تحمل واہبلے ر

فرعونیوں نے ظلم کر کے اللہ کو غصہ دلا دیا تھا۔ اللہ اپنے مزاج کے لحاظ سے ظالم نہیں۔ وہ لوگوں کو

موقع دیتا ہے۔ ڈھیل دیتا ہے۔ ڈراتا ہے۔ پھر پکڑ لیتا ہے۔

مرضی کریں وہ پکڑے گا نہیں۔ وہ بعض اوقات دیر سے لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ لوگ جو

ا نہیں سکے گا۔

ھ

پکڑتا ہے لیکن اس کی پکڑ سخت ہے۔ پھر کوئی چ

والدین بھی بچوں کو سدھارنے کے لئے سزا دیتے ہیں۔

Page 10: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

10

نیا کو آگ میں ڈال دے تو وہ اس کا عدل ہو گا۔ کوئی اعتراض نہیں کر سکتا۔ اور اگر پورد اگر اللہ پورد د

نیا ، اللہ کی مخلوق، اور اللہ کی ت ا۔ وہ جو چاہے نیا کو ت ا میں ڈال دے تو وہ اس کا رحم ہو گا۔ اللہ کی د

د

کر سکتا ہے۔ لیکن کیا وہ ظالموں کو یونہی چھوڑ دے گا؟ کوئی حساب کتاب نہیں ہو گا؟ حساب ضرور ہو

۔گا۔ نیک لوگ انعام پائیں گے اور ظالم کو سزا ملے گی

اللہ آپ کو انی ذات سے ڈراتا ہے۔ اپنے آپ کو کبھی اللہ کی پکڑ سے باہر نہ سمجھیں۔

ات بھی دیں۔ رسولوں نے خوشخبریاں دیں اور عذاب اللہ نے انبیاء کرام بھیجے، عقل ، شعور اور حسہ

للہ کی پکڑ سے نہیں بچ سے ڈرایا۔ پھر اللہ نے آخر میں بتا دیا کہ اگر پھر بھی کوئی حکم عدولی کرے گا تو ا

سکے گا۔ جہنم کی سزا پائے گا۔

ے؟ی

کب اب اگلی آیت میں رسولوں کے ا طے سے بات کی گئی ہے کہ اللہ کے نبیوں نے کیا کام

بكم فا منوا خياا لـكم سول بالحـق من ر م الر ـايها الناس قد جاء ما وان ت ي ه كفروا فان لل م و ت والرض يماا ف الس عليماا حك ﴾۱۷۰﴿ وكان الله

لوگو! خدا کے پیغمبر تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق بات لے کر آئے ہیں تو )ان

)جان رکھو کہ( جو کچھ آسماورں پر( ایمان لاؤ )یہی( تمہارے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر کفر کرو گے تو

﴾۱۷۰اور زمین میں ہے سب خداہی کا ہے اور خدا سب کچھ جاننے والا )اور( حکمت والا ہے ﴿

انسانیت کو مخاطب کیا گیا ہے۔ اے لوگو۔ سب انساورں سے بات کی گئی ہے۔ آپ انی غیر مسلم

فون ہاتھ میں ہو اور کوئی پکار کر کہہ رہا ہو کہ دوستوں کو یہ پیغام دکھایا کریں ۔ جیسے ایک بہت بڑا مائیکرو

Page 11: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

11

لوگو دھیان سے بات سن لو تمہارے فائدے کی بات ہے۔ یا جیسے آج میڈیا پر سب انساورں سے کہا

ؤ۔

ن

جائے کہ لوگو بات س

د بات ہے کہ تمہارے پاس خود نبی آ گئے ہیں۔ تمہیں کہیں نہیں جاا پڑا۔ اور وہ

ن

ی

سبم

حق اور یقینا یعنی

ا پسند کرتے ہیں۔ تمہارے خالق،

نن

مالک سچ لے کر آیا ہے۔ سچی بات میں کشش ہوتی ہے۔ سب سچہ س

کی طرف سے پیغام آہب یا ہے۔ تم کیا کرو؟اور ر

بس ایک کام کرو کہ تم مان جاؤ۔ ایمان لے آؤ۔

مثال جیسے کسی سے کہا جائے کہ ہم نے سب کام کر دئیے، کمرہ صاف، کھاا تیار، پھول سجے ہوئے، سب

کچھ تیار۔ آپ بس تشریف لے آئیں۔ تو کتنی خوشی ہوتی ہے ۔

نیا سجا دد۔ بے شمار نعمتیں دیں ۔ آپ سب ا للہ کی طرف آجائیں۔ اللہ نے ایک خوبصورت د

۔۔؛؛ ایمان تمہارے حق میں بہتر ہے۔ تمہارے لئے یہی بہتر ہے۔''۔۔ تو کیوں آئیں؟ اس لئے کہ

لے آؤ۔ اسی میں تمہارد خیریت ہے۔ آپ اپنے اوپر لے کر دیکھیں۔ یہ مسلماورں کے خلاف حجت

ہے۔

جیسے شادد پر اپنے گھر والے ہی نہیں آتے تو باہر والوں کو کیسے بلائیں؟

کرتے تو ہم غیر لموں ں کو کیسے اللہ کے دین کی دعوت دینگے؟اب اگر مسلمان خود دین پر عمل نہیں

Page 12: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

12

جب خود ہدایت پر ہوں تو دوسروں کے لئے خیر خواہی پیدا ہو جاتی ہے۔ دوسروں کو دعوت دینے سے

پہلے وہ خود عمل کرا پڑتا ہے۔ پھر دوسروں سے کہہ سکتے ہیں۔

وہ اپنے انتھ بھینس کو بھی باندھ لے گا۔ لیکن اگر کیل خود مثال اگر اگر کہیں کھونٹا یا کیل بندھا ہو گا تو

ڈھیلا ہے تو بکرد بھی وہاں کھڑد نہیں رہے گی۔ کھونٹا لے کر چل پڑے گی۔

ہمیں لوگ کیسے اچک لیتے ہیں کیونکہ ہم خود ڈھیلے ہیں۔ ہم خود دین پر جمے ہوئے نہیں ہیں۔

نیا بھی بن گئی اور انشاء اللہ آخرت بھی لیکن اگر اللہ کے راستے پر چل پڑیں۔ تو کوئی غم کر نہیں ہے۔ د

بن جائے گی۔

اگر آپ اللہ کے راستے پر جم جائینگے ، اللہ آپ کو مزید نعمتیں دے گا۔ آزمائش تو ہو گی۔ لیکن آپ

ثابت قدمی سے جمے رہیں۔

مثال کہ کیل یا کھونٹے کو جب زمین میں گاڑا جاتا ہے تو ہتھوڑے سے مار کھانی پڑتی ہے۔

کیل پر لگائے گا تا کہ ذرا ان ہلے اور ٹوٹ کون اپنا قیمتی فاورس ہلکی سی کچی چیز پر ہم کچھ نہیں باندھتے۔

کمزور اور ا زک کیل کے انتھ تو سستا ان بلب ہی لگایا جائے گا۔ جائے؟

اللہ کو کم حوصلہ لوگ نہیں چاہئیں۔ اللہ مخلص اور مضبوط لوگوں کو اننے لے آئے گا۔ اللہ کو میرد

ضرورت نہیں ہے۔ وہ ہم سے بہترین لوگوں کو آگے لے آئے گا۔ اپنے لئے دعا کریں کہ اللہ ہم سے

بہترین کام لے۔ اللہ ہمیں کئع ہونے سے بچائے۔

Page 13: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

13

لیتے ہیں۔ ان کی زندگی بھی حسین ہوتی ہے اور موت بھی خوبصورت جو لوگ ا للہ کے انتھ تعلق جوڑ

ہوتی ہے۔

اور اگر کفر کرو گے تو )جان رکھو کہ( جو کچھ آسماورں اور زمین میں ہے سب اور جو کفر کریں؟ ''۔۔

''﴾۱۷۰خداہی کا ہے اور خدا سب کچھ جاننے والا )اور( حکمت والا ہے ﴿

وہی ہو کر رہے گا۔ دیا یہ قرآن حق اور سچ ہے۔ جو اللہ نے فرما نعمتوں کی ا قدرد نہ کریں۔

يم ؛ سورۃ التکویر میں اللہ فرماتا ہے ج ن ر اور یہ ﴾۲۶﴿ فاين تذهبون ﴾۲۵﴿ وما هو بقول شيط

﴾۲۶پھر تم کدھر جا رہے ہو ﴿ ﴾۲۵شیطان مردود کا کلام نہیں ﴿

؛سورۃ الطارق میں ہے

﴾۱۳کہ یہ کلام )حق کو باطل سے( جدا کرنے والا ہے ﴿ ﴾۱۳﴿ انه لقول فصل

يد ؛ میں ہے 21سورۃ البروج آیت (۲۱بلکہ یہ قرآن عظیم الشان ہے ) ﴾۲۱﴿ بل هو قرا ن مج

مر میں ارشاد کیا گیا ہے؛الز سورۃ

يل الكت ب من الله يمتن يز الحك ا ﴾۱﴿ العز مخلصا ت ب بالحق فاعبد الله اليك الك انزلنا اناين اس کتاب کا اتارا جاا خدائے غالب )اور( حکمت والے کی طرف سے ہے ﴾۲﴿ له الد

کی ہے تو خدا کی عبادت کرو )اے پیغمبر( ہم نے یہ کتاب تمہارد طرف سچائی کے انتھ ا زل ﴾۱﴿

﴾۲)یعنی( اس کی عبادت کو )شرک سے( خالص کرکے ﴿

Page 14: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

14

اس کتاب کو ہلکا نہ سمجھیں۔

نیا کی بہترین کمپنی سے جڑے ہوئے نیا کا اعلی ترین کام ہے۔ آپ د

محسوس کریں کہ آپ کے پاس د

کی حد کا خلاہے ہے کہ ت ا کو ہیں۔ زیادہ کام کریں یا کم بھی کریں تو خیر ہی ملے گی۔ اللہ کے نبی

طلب کرو انی محنت کے انتھ اور جہنم سے نجات پاؤ انی محنت کے انتھ۔

آانن سودا نہیں ہے لیکن اجر بہت بڑا ہے۔

فطرت کا اصول ہے کہ کبھی سزا سے ڈراؤ کبھی انعام کا لالچ دو پھر ہی طلب کا شوق اور سزا کا خوف کام

کرواتا ہے۔ اللہ نے خوف اور امید دے کر ہی حجت تمام کر دد ہے۔

اب کیسے پتا چلے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں؟ ہمارد مشغولیات اور مصروفیات سے۔ یعنی کس کام میں

مشغول رہتے ہیں؟ اور کس کام میں مصروف رہتے ہیں؟ انرا دن کس چیز کی کوشش میں لگے رہتے

ہیں۔

مفسرین کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے شریعت خود بنا کر دد ۔ ایسا کیوں کیا گیا؟اس لئے کہ انرے لوگوں

نے مل کر ر ک مند ہی نہیں ہوا تھا۔

ور اللہ کی شان ہے کون ہے جو اس سےبحث کرے۔ وہ حالات اور وقت کی قید سے آزاد ہے۔ ورنہ ہر د

، مختلف حالات اور وقتوں کے لوگ کیسے ایک شریعت بنا پاتے۔

اللہ نے حجت تمام کر دد۔ تو مفسرین کہتے ہیں کہ ذاتی معاملات میں ہمیں بھی حجت تمام کر دینی

ے۔ ی

ب ہ چا

Page 15: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

15

مثال: کسی بھی غلطی فہمی سے بچنے کے لئے صفائی پیش کریں۔ اللہ کے نبی کی بیود صفیہ اللہ کے نبی سے

نے انہیں حجرے تک چھوڑنے گئے تو کچھ لوگ ملے۔ آپ

اعتکاف میں ے۔ ۔ آپ

ملنے آئیں۔ آپ

شک کرینگے۔ لیکن اللہ کے نبی نے فرمایا کہ یہ میرد بیود صفیہ ہیں۔ انہوں نے کہا اللہ کے نبی کیا ہم پر

ان کو غلط فہمی ، بد گمانی اور شیطان کی چال سے بچا لیا۔

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں پرواہ نہیں کوئی جو مرضی سوچے۔ نہیں بلکہ آپ بات کو صاف اور واضع

کریں۔ خود بھی غلط نہ سوچیں اور دوسروں کو بھی بد گمانی سے بچائیں۔

امام بخارد کہیں سفر پر جا رہے ے۔ ۔ کشتی میں ایک اور آدمی سے باتوں میں ذکر کر دیا کہ امام ایک دفعہ

ا تھا کہ اس آدمی نے شور مچا دیا کہ اس کی اشرفیاں چورد ہو گئی

نن

کے پاس ایک ہزار اشرفیاں ہیں۔ یہ س

ر میں ڈال دد۔ اب ہیں۔ سب کی تلاشی لی جائے۔ امام بخارد نے چپکے سے وہ اشرفیوں کی

ن

ھیلی

تلاشی لی گئی تو کسی کے پاس سے اشرفیاں نہ ملیں۔ وہ آدمی پھر ا مام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ

آپ نے تو جھوٹ بولا۔ آپ کے پاس تو اشرفیاں ہی نہیں نکلیں۔ آپ نے فرمایا میرے پاس اشرفیاں

ر میں بہا دیا

ن

کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچیں گے کہ دین کا کام تھیں لیکن میں نے ان کو

کرتا ہے اور چورد کی اشرفیاں اس کے پاس سے نکلی ہیں۔ میں نے دوسروں کو بد گمانی سے بچا یا ہے۔

ے۔ بہت ایماندارد سے کام کریں۔ ی

ب ہ علم والوں اور دین والوں کو اپنا دامن صاف رکھنا چا

قات لوگ خود ہی چندے دیتے ہیں۔ دعوت کرتے ہیں ، تحفے دیتے ہیں بچ بچ کر چلیں کیونکہ بعض او

اور پھر کہتے ہیں۔ دیکھا یہ دین والے ایسے ہی ہوتے ہیں۔

Page 16: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

16

ال الحـق ديـنكمول تقولوا عل الله ت ب ل تغلوا ف ـاهل الك يحانماي مريمابنعيسالمسرسول ا وكلمتهالله لق ٮها ورسلهمنهوروحمريمال ة فا منوا بالله انتهوا ول تقولوا لانمالـكمخياا دال ـهالله اح ماله ولدلهيكونانسبح نهو ف م و ت وماالس ف الرض و بالله يلا اے اہل کتاب اپنے دین )کی بات( میں حد سے نہ بڑھو اور خدا کے ﴾۱۷۱﴿ و

خدا بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔ مسیح )یعنی( مریم کے بیٹے عیسی )نہ خدا ے۔ نہ خدا کے بیٹے بلکہ(

کے رسول اور کا کلمہٴ )بشارت( ے۔ جو اس نے مریم کی طرف بھیجا تھا اور اس کی طرف سے ایک روح

ے۔ تو خدا اوراس کے رسولوں پر ایمان لاؤ۔ اور )یہ( نہ کہو )کہ خدا( تین )ہیں۔ اس اعتقاد سے( باز

کہ اس کے اولاد ہو۔ آؤ کہ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔ خدا ہی معبود واحد ہے اور اس سے پاک ہے

(۱۷۱جو کچھ آسماورں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ اور خدا ہی کارانز کافی ہے )

اب دین میں کمی بیشی کیسے ہوتی ہے؟ یعنی مبالغہ نہ کرو۔ تغلوا

اے اہل کتاب اپنے دین )کی بات( میں حد سے نہ بڑھو اور خدا کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ ''

دین میں غلو کیسے کیا جاتا ہے؟'' کہو

عیسی کی شان کیاہے؟ وہ اللہ کے رسول ہیں۔ تثلیث کا عقیدہ پیش نہ کرو۔ یعنی تین میں سے ایک نہ

خدا ہی معبود واحد ہے اور اس سے میں جھوٹ مت کہو۔ '' کہو۔ وہ مریم کے بیٹے ے۔ ۔ اللہ کے بارے

مینوں میں ہے '' اللہ کو اولاد کی ضرورت نہیں ہے۔ جو کچھ آسماورں اور زپاک ہے کہ اس کے اولاد ہو۔

''خالق اور مالک اللہ ہے۔ سب کا و بالله يلا ''اور اللہ ہی کارانز کافی ہے۔ و

Page 17: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

17

پچھلی آیت میں فرمایا گیا کہ تمہارے پاس اللہ کا رسول آ گیا ۔ اس پر ایمان لاؤ۔ یہاں سب اہل کتاب کو

مخاطب کیا گیا ہے۔ لیکن یہود و نصاردم ایمان نہ لائے۔

غ ل و۔ معنی، زیادتی۔ افراط۔ حد سے بڑھنا۔ : تغلوا

ہے نہ زیادتی۔ یہود و نصاردم گمراہ ہو گئے کیونکہ نصاردم دین ایک مکمل چیز ہے۔ نہ اس میں کمی ہو سکتی

نے عیسی کو اتنی عزت دد کہ اللہ کا بیٹا بنا دیا۔ یعنی حد سے نکل گئے عزت میں زیادتی کر دد۔

یہود نے عیسی کی عزت بالکل نہیں کی۔ مریم پر الزام لگائے۔ عیسی کو قتل کرنے کی انزش کی۔ عزت

۔ یہ بھی غلو ہے۔ کم کر دد

)امام تیمیہ کہتے ہیں کہ یہود پر اس لئے ؤا کہ علم آنے کے بعد انہوں نے (المغضوب

غضب ا زل ہ

ور ي)عمل نہ کیا۔ اور نصاردم اس لئے اللہ کی رحمت سے د ال ہو گئے کہ بغیر علم کے عمل کرا (الض

شروع کر دیا۔

کچھ لوگ اس لئے علم حال نہیں کرتے کہ پڑھ لیا تو عمل کرا پڑے گا۔ اور کچھ کہتے ہیں کہ ہم نے

پڑھ لیا۔ ہمیں خود بہت پتا ہے اب عمل کی ضرورت نہیں ہے۔

ہے کہ دین کا علم حال کرنے کے بعد اس پر عمل کیا جائے ۔ سمعنا و اطاعنا۔ ال شان اسی میں

رسولرسول ے۔ ۔ اب یہاںعیسی اللہ کے منهوروح،وكلمتهالله س سے کیا مراد ہے؟ا

ر کر پیدا ہوتے ہیں۔

ن

سے پیدا ہوئے ے۔ ۔ عام انسان ایک مرحلے سے گ

ن عیسی اللہ کے کلمۂ ک

Page 18: Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): تفسیر کیءاسَنِّلا ......Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48 1 Lesson 15: An-Nisa (Ayaat 163 - 176): Day 48 تفسیر

Nurul Quran Tafseer Surah An-Nisa (15) Day 48

18

کہنے سے پیدا ہو گئے۔''

ن ''جو اس نے مریم کی طرف بھیجا تھا لیکن عیسی اللہ کے ک

مہینے کے بچے میں روح پھونکی جاتی ہے یعنی بچے 4عام حالات میں بچہ ابھی ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے کہ

میں جان ڈالی جاتی ہے۔ ایک فرشتہ اس کی تقدیر لکھ دیتا ہے۔ یہ کام جبرائیل کے ذریعے ہوتا ہے۔

لیکن بی بی مریم کے انتھ یہ کام ابتدا میں ہی ہو گیا۔ بی بی مریم کو بغیر مرد کے حمل ٹھہر گیا۔یہ اللہ کی

نشانی تھی۔ عیسی کی روح اللہ کی طرف سے بھیجی گئی تھی۔ جبرائیل نے اشارہ کیا تو حمل ٹھہر گیا۔ بچے

میں روح آ گئی۔

ماں باپ کے پیدا ہوئے۔ آدم کی تو ماں بھی نہیں تھی۔ وہ بغیر

عیسی بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔ عیسائیوں نے ان کو ابن اللہ کہہ دیا۔

نہ کہو۔ یہ ایک نہ سمجھ Trinity اللہ فرماتے ہیں۔ کہ وہ اللہ کے بندے اور رسول ے۔ ۔ تثلیت یعنی

پاک روح۔ عیسی اور مریم مل نے والی کہانی ہے اہل کتاب نے خود گھڑد ہوئی ہے۔ کبھی کہتے ہیں کہ آ

تین میں سے ایک۔ سورۃ مائدہ میں مزید تفصیل آئے گی۔ کر خدا بنتے ہیں۔ اور کبھی کہتے ہیں کہ

آج ہم مسلمان ان کو دیکھ کر بھٹک گئے ہیں۔ یہ نصاردم گریک لوگوں کو دیکھ کر گمراہ ہو گئے ے۔ ۔

بندہ بننے میں کوئی اعتراض نہیں ہی کافی ہے۔ عیسی کو اللہ کا اللہ کو اولاد کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ وہ خود

ہے۔ تم ایسی باتیں نہ گھڑو۔